جرمنی میں ایک بانقاب خاتون مسافر کے ساتھ بدسلوکی اور ناروا رویہ اختیار
کئے جانے کا واقعہ پیش آیا ہے ، جس کی چوطرفہ مذمت کی جارہی ہے۔ خبروں کے
مطابق ایک پبلک بس کے ڈرائیور نے ایک حاملہ خاتون کو محض اس وجہ سے بس میں
سوار ہونے سے منع کردیا اور اس کے ساتھ بدسلوکی کی ، کیونکہ اس نے بس میں
سوار ہوتے وقت پورے جسم کو ڈھانپنے والا برقعہ اور چہرے پر ایسا نقاب پہن
رکھا تھا، جس میں سے صرف اس کی آنکھیں نظر آ رہی تھیں۔
ڈرائیور کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے اور حکام کے مطابق اس مقدمے میں بس
ڈرائیور کو دس ہزار یورو تک جرمانے کی سزا ہو سکتی ہے۔تاہم مقدمہ کی سماعت
کی ابھی کوئی تاریخ طے نہیں ہوئی۔
نیوز
ایجنسی ڈی پی اے کی رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ جرمنی کے سب سے زیادہ
آبادی والے صوبے نارتھ رائن ویسٹ فیلیا کے ایک قصبے لیئر میں پیش آیا۔
پولیس کے مطابق متعلقہ ڈرائیور نے اس خاتون مسافر کو اپنی بس میں سوار ہونے
کی اجازت دینے سے متعدد مرتبہ انکار کر دیا تھا۔
خبروں کے مطابق جس خاتون مسافر کو ڈرائیور نے بس میں بٹھانے سے انکار کیا،
وہ حاملہ ہے اور بس میں سوار ہونے کی کوشش کے وقت اس نے پورے جسم کو
ڈھانپنے والا برقعہ اور چہرے پر ایسا نقاب پہن رکھا تھا، جس میں سے صرف اس
کی آنکھیں نظر آ رہی تھیں۔مقامی انتظامیہ کے ایک ترجمان کے مطابق کئی بار
پیش آنے والے اس واقعے کے باعث متعلقہ بس کمپنی کے خلاف بھی کارروائی کی
جا رہی ہ